Islamic knowledge and Islami duaain Islamic articles Shifa ki duaain

Islamic Knowledge Articles, Read Islamic Articles in Urdu - Islamic information about various topics, including Quran, Namaz, Ramadan, hadees,Duaain and Azkar,Aqwal e zareen, Islamic knowledge, Islamic stories,ilm ka khazeena,Olad ki Tarbiyat, Shifa ki Duaain, her bemari se Shifa ki duaain,

Latest Article

Latest Article

پیر، 1 فروری، 2021

Ak galt soch Shagun-Abshagun ke bary main Islam ka Tasawar


 *_ِایــک غلــط ســوچ_* 


« *جانَماز (سجادہ) نا مـوڑنے پر شیـطان کا نماز پڑھنا* » 



👈🏻 لوگوں کو یہ کہتے سنا کہ: 


• نماز سے فارغ ہو کر جانماز کو مکمل یا کم سے کم اس کا ایک کونا موڑ دیا کرو ورنہ شیطان نماز پڑھتا ھے 


• نماز کے بعد جانماز کو تھوڑا سا موڑ دینا سنت ﷺ ھے 


• نماز کے بعد مصلیٰ اگر نا موڑا جائے تو شیطان آپ کی نماز کو خراب کر دیتا ھے 


• جانماز کا کونا نا موڑا گیا تو اس پر جن نماز پڑھے گا 


• اگر جانماز کو نا موڑا جائے تو فرشتہ اس پر آ کر کھڑا ہو جاتا ھے اور انتظار کرتا ھے کہ کوئی آئے اور نماز پڑھے مگر جب کوئی نہیں آتا اور نا ہی جانماز لپیٹتا ھے تو وہ اللّٰه ﷻ سے شکایت کرتا ھے 


• نماز کے بعد جانماز کا کُونا نا موڑا گیا تو اس پر شیطان آ کر بیٹھ جاتا ھے 


*یہ ایک غلط سوچ ھے* 

اَصل


تحقیق سے یہ بات ثابت ہوتی ھے کہ درج بالا ایک غلط سوچ فقط برِصغیر خصوصاً *پاکستان* اور *بھارت* میں پائی جاتی ھے۔ اس خطے سے باہر اس سوچ کا نام و نشان نہیں پایا جاتا۔ اللّٰه ﷻ جانیں کہ یہ سوچ لوگوں میں کہاں سے اور کس وجہ سے پیدا ہو گئی مگر چونکہ مسلمانوں کا وقت ہندوؤں کے ساتھ زیادہ گزرا ھے تو تحقیق کی گئی کہ شاید اس سوچ کا ہندوؤں کے کسی عقیدے سے کچھ مل جول ہو پس نتیجہ یہ حاصل ہوا کہ عین اس مطابق تو نہیں مگر ملتی جُلتی سوچ ہندو دھرم میں بھی پائی جاتی ھے، ملاحظہ ہو: 


* پوچا کے وقت کھلی اشیاء:* 


مندروں میں گھروں میں جس مقام پر پوجا کی جاتی ھے اس جگہ پر بعض اوقات کوئی چیز رکھی ہو جیسے کہ پرساد، مقدس کتاب، پرساد کی تھالی وغیرہ جو پوجا کرتے وقت سامنے رکھی جاتی ھے، اسے کھُلا چھوڑنا بد شگن سمجھا جاتا ھے اورکہا جاتا ھے کہ بُری آتمائیں اس برساد کو ہمارے لیے مضرِ صحت بنا سکتی ہیں، مقدس کتاب ہو یا کھلی ہوئی تھالی اگر وہ بھگوان کے سامنے کُھلی رکھی ھے تو یہ حرکت بھگوان کو ناراض کرے گی۔ 


* باورچی کے الٹے برتن:* 


باورچی خانے یا گھر میں پڑے برتنوں کو شام ڈھلنے کے ساتھ الٹا کر دیا جاتا ھے اور کہا جاتا ھے کہ اگر برتن کھلے پڑے رہیں گے اور انہیں الٹا نا کیا گیا تو "برائیوں کا خدا یعنی کَلی" ان کو گندا کر دے گا۔ 


اِضافی


ان عقائد سے یہ بات تو پورے یقین سے نہیں کہی جا سکتی کہ مسلمانوں میں جانماز کو نا لپیٹنے پر جو اعتقادات بن گئے ہیں ان کی اصل ہندوؤں کے درج بالا عقائد ہیں، مگر برِصغیر میں موجود ہندو مسلمان کی تاریخ اور ہندوانہ رسم و رواج اور تہم پرستیوں کے مدنظر یہ بات پورے یقین سے کہی جا سکتی ھے کہ اگر اس قسم کے عقائد برِصغیر سے باہر نہیں ملتے تو یقیناً اس خطے کے مسلمانوں میں اس سوچ کا آنا کسی نا کسی طرح سے ہندوؤں سے ہوگا اور اس میں کچھ بعید بھی نہیں کیونکہ ماضی کی تہم پرستیوں کے *مستند ثبوتوں* سے یہ بات ثابت ہوئی ھے کہ برِصغیر کے مسلمانوں میں تقریباً تہمات اور باطل *عقائد کی جڑ ہندو دھرم* ھے یا ہندو پادریوں کی خود ساختہ کہانیاں، جو وقت گزرنے کے ساتھ ایک طرح سے اِسلامی رنگ لیتی گئیں جنہیں آج کم علم مسلمانوں کے حلقے میں سنت ﷺ یا دین کا حصہ سمجھا جانے لگا ھے۔ 


* شیطان کا نماز پڑھنا:* 


نیز یہ کہ وہ شیطان جو ایک سجدہ کرنے کو تیار نہ ہوا، وہ بھلا کیوں نماز پڑھنے لگا؟ اِسی لیے تو وہ راندھا درگاہ کر دیا گیا اور اگر چلیں فرضِ محال ایک لمحے کو مان بھی لیتے ہیں کہ آپ کا جانماز کے کونے کو نا لپیٹنے پر شیطان نماز پڑھتا بھی ھے تو یہ تو اچھی بات ھے۔ ۔ ۔پڑھنے دیں، اسے بھی موقع دیں۔۔!! مگر حقیقتاً یہ سب لغو باتیں ہیں۔ 


*حاصلِ کلام*


جانماز کا کونا موڑ دینا نہ سنت ﷺ ھے نہ مستحب ھے نہ ہی آدابِ نماز میں اس کا شمار ھے بلکہ بے اصل اور فضول بات ھے۔ یہ غلط مشہور ھے کہ شیطان نماز پڑھتا ھے بلکہ شیطان تو نماز ہی نہیں پڑھتا، جانماز کا کُونا موڑنے یا سمیٹنے سے کوئی فائدہ نہیں سوائے اس کے کہ اگر ضرورت نہیں ھے تو میلا ہونے سے بچ جائے۔ بلکہ مسجد میں جانماز ہر وقت کھلی ہوتی ہیں۔ اگر دین میں ایسی ہی بات ہوتی تو *مسجد میں کوئی صف* کبھی کھلی نا پڑی ہوتی۔ پس درج بالا *تمام سوچیں 


لغو* ہیں اور ان کا دینِ اسلام سے کوئی تعلق نہیں ھے۔ ایسی کتنی ہی سینہ بہ سینہ تہمات ہمارے آباو اجداد سے چلتے ہم تک پہنچتی ہیں۔ جن میں سے کسی کو بھی تاریخ اِسلام میں کوئی اہمیت حاصل نہیں ھے۔ خود بھی اپنی غلط سوچوں کو درست کریں اور دوسروں کو بھی اخلاق سے ان *فضول باتوں* سے بچنے کی ترغیب دیں۔ اللّٰه ﷻ ہم سب کی راہنمائی فرمائیں۔ ۔


      *_ِایــک غلــط ســوچ_*  


     *بلی کا رونا، مَرنے کی نوید* 


بلی جب مختلف آوازیں نکالتی ھے جسے لوگ اس کا رونا کہتے ہیں، تو بلی کے اس رونے سے متعلق لوگوں میں مشہور ھے کہ: 


• بلی جس گھر میں روتی ھے اس گھر میں کوئی بری خبر آنے والی ھے 


بلی کا رونا برے شگن کی علامت ھے 


 بلی کا رات کے وقت رونا اس کے آس پاس کے رہائشیوں میں سے کسی کی جلد ہی موت ہونے کی علامت ھے 


گھر کی چھت پر بلی کا چیخنا، اس گھر میں موجود بیمار انسان کی موت کا اعلان ھے 


بلیوں کا رونا یا چیخنا نحوست ہوتا ھے 


 محلے میں اگر کوئی بلّی روے تو بڑوں کا کہنا یہ ہوتا ھے کہ محلے میں کوئی شخص جلد فوت ہونے والا ھے 


*یہ ایک غلط سوچ ہیں* 


*اصل:- * 


دنیا میں لوگ بلی سے متعلق جتنی تہمات کا شکار ہوں گے شاید ہی کسی اور شے کے بارے میں بھی اتنے فکر مند ہوں۔ بلی وہ جانور ھے جس کے نام پر ایک صحابی کی کنیت بھی ھے۔ جس کا جھوٹا بھی شرعی لحاظ سے پاک ھے۔ مگر اس معصوم جانور کو بھوت پریت کا سایہ کہنا یا کسی چڑیل کا روپ کہنا جہالت سے زیادہ کچھ نہیں ہو سکتا۔ درج بالا عقائد کا برِصغیر کے مسلمانوں میں آ جانا بغیر کسی شک و شبہ کے اس علاقے کے ہندوؤں سے ہی ھے البتہ بلی سے جڑے ایسے عقائد باہر دنیا کے مختلف علاقوں اور تہذیبوں میں بھی پائے جاتے ہیں۔ چند کا ذکر ذیل میں کیا جارہا ہے تاکہ امت مسلمہ اصلیت سے آگاہ ہو اور ان کو دینِ اسلام کا حصہ نہ سمجھیں: 


* ہندوؤں کا عقیدہ:* 


ہندوؤں کی مختلف کتب میں بلی سے متعلق بہت سے عقائد درج ییں جو ان کے دھرمی عقائد بھی ہیں اور ان پر بہت فکر سے عمل بھی کیا جاتا ھے۔ ہندو *جیوتش شاسترا* کے مطالعہ سے یہ بات یقینی طور پر کہی جا سکتی ھے کہ بلی کا رونا یا چلانا کسی کے مرنے کی نوید ھے اور اس معاملے میں ہندو جیوتشی اور واسطو اس بات کی تائید کرتی ھے۔ کچھ ہندو پادریوں سے بھی اسی بات کا ثبوت ملا ھے۔ 


(ملاحظہ ہو:- ہندو شاسترا - اگنی پرآنا) 


(ملاحظہ ہو:- Indian Beliefs, Superstitions, and Hindu Astrology - by: Lakshmi Menon) 



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Thanks you

Adbox